شیعہ آن لائن: شکارپور کے علاقے لکھی در میں امام بارگاہ کے اندر دھماکے سے 20 افراد شہید اور  50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حکام نے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ وزیراعظم نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ایس ایس پی ثاقب اسماعیل کا کہنا ہے کہ دھماکہ نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران ہوا۔ تفصیلات کے مطابق دھماکہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی میں نماز جمعہ کا خطبہ جاری تھا کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا، دھماکے کے وقت نمازیوں کی بڑی تعداد امام بارگاہ میں موجود تھی۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلو میٹر دور تک سنی گئی۔ 


پولیس اور امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال شکار منتقل کیا۔ سول اسپتال کے ایم ایس نے 20 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں، تاہم فوری طور پر دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی۔ لکھی در کے علاقے میں بہت سی مساجد اور دیگر عبادت گاہیں ہیں اور یہ گنجان علاقہ ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین اور گورنر سندھ نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

 
Top