شیعہ آن لائن: ہنگو کے اعتزاز حسن کے بعد پاراچنار کے
بہادر جوان عباس علی نے قربانی کی تاریخ رقم کردی،عباس علی نے جمعے کے روز پشاور
کی مسجد میں دہشت گردی کے دوران خود کش حملہ آور کو مار ڈالا اور خود بھی جام
شہادت نوش کیا۔ بہادر جوان عباس علی جس کی دو سال قبل شادی ہوئی تھی عرب امارات سے
چند روز قبل وطن واپس آئے تھے، وہ اپنے والد کے ہمراہ حیات آباد کی مسجد ميں
نماز جمعہ ادا کررہے تھے کہ اچانک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوئے، والد محب علی کا
کہنا تھا کہ میرے آنکھوں کے سامنے شہید نے خود کش حملہ آور کو مار ڈالا جس کے بعد
میرا بیٹا خود بھی شہید ہوگیا۔ عباس علی کے رشتے داروں اور دوستوں نے بھی بہادری
کا مظاہرہ کرنے پر عباس علی کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور بہترین دوست کے بچھڑنے
پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ا س بہادر جوان نے انتہائی جرات کا
مظاہرہ کرتے ہوئے خودکش حملہ آور کو پکڑ لیا، اس کی وجہ سے وہ حملہ نہ کرسکا۔ شہید
عباس علی کوآبائی قبرستان میں سپرخاک کیا گیا،شہید نے بہادری کی جو تاریخ رقم کی
ہے وہ ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہنگو کے اعتزاز حسن کے بعد
پاراچنار کے عباس علی نے جو عظیم قربانی پیش کی ہے اور دیگر نمازیوں کو بچانے کے
لیے خود شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے، ان کی یہ قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
ایک تبصرہ شائع کریں