شیعہ آن لانن: سعودی عرب کے فرماں روا اور دنیا بھر میں
وہابیت کے سرکردہ اور دہشتگردوں کے رہنما شاہ عبداللہ انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی عمر
91 برس تھی اور وہ کئی روز سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ اُن کے بھائی شاہ سلمان بن
عبدالعزیز مملکت کے نئے فرماں روا بن گئے ہیں۔ ان کی حلف برداری کی تقریب آج بعد
نماز عشاء ہوگی۔ شاہ عبداللہ نمونیا کے مرض میں مبتلا تھے، انہیں دسمبر کے آخر
میں ریاض کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ شاہی خاندان کی طرف سے جاری بیان کے
مطابق شاہ عبداللہ کا انتقال رات 1 بجے ہوا۔ ان کی نماز جنازہ آج ریاض کی جامع
مسجد الامام ترکی بن عبداللہ میں عصر کی نماز کے بعد ادا کی جائے گی۔ شاہی خاندان
کے بیان میں کہا گیا کہ شاہ عبداللہ کے انتقال کے بعد ان کے بھائی ولی عہد سلمان
بن عبدالعزیز مملکت کے فرماں روا بن گئے ہیں۔ ان کی حلف برداری کی تقریب آج ریاض
پیلس میں ہوگی۔ شاہ سلمان کی عمر 79 برس ہے اور انہیں 2012ء میں شہزادہ نائف بن
عبدالعزیز کی وفات کے بعد ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔ مارچ 2014ء میں شاہ عبداللہ
نے شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کو ولی عہد دوم نامزد کیا تھا۔ شاہ عبداللہ بن
عبدالعزیز کے انتقال سے قبل ان کے انتقال کی افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی
تھیں۔ شاہی خاندان کے ایک رکن اور سعودی پریس ایجنسی کے صحافی نے ٹوئٹر پر اپنے
پیغامات میں ان اطلاعات کی تردید کی تھی۔شیعہ نیوز (ریاض) سعودی عرب کے فرماں روا
اور دنیا بھر میں وہابیت کے سرکردہ اور دہشتگردوں کے رہنما شاہ عبداللہ انتقال
کرگئے ہیں۔ ان کی عمر 91 برس تھی اور وہ کئی روز سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ اُن
کے بھائی شاہ سلمان بن عبدالعزیز مملکت کے نئے فرماں روا بن گئے ہیں۔ ان کی حلف
برداری کی تقریب آج بعد نماز عشاء ہوگی۔ شاہ عبداللہ نمونیا کے مرض میں مبتلا
تھے، انہیں دسمبر کے آخر میں ریاض کے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ شاہی خاندان
کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شاہ عبداللہ کا انتقال رات 1 بجے ہوا۔ ان کی نماز
جنازہ آج ریاض کی جامع مسجد الامام ترکی بن عبداللہ میں عصر کی نماز کے بعد ادا
کی جائے گی۔ شاہی خاندان کے بیان میں کہا گیا کہ شاہ عبداللہ کے انتقال کے بعد ان
کے بھائی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز مملکت کے فرماں روا بن گئے ہیں۔ ان کی حلف
برداری کی تقریب آج ریاض پیلس میں ہوگی۔ شاہ سلمان کی عمر 79 برس ہے اور انہیں
2012ء میں شہزادہ نائف بن عبدالعزیز کی وفات کے بعد ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔
مارچ 2014ء میں شاہ عبداللہ نے شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز کو ولی عہد دوم نامزد کیا
تھا۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال سے قبل ان کے انتقال کی افواہیں سوشل
میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔ شاہی خاندان کے ایک رکن اور سعودی پریس ایجنسی کے
صحافی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں ان اطلاعات کی تردید کی تھی۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
ایک تبصرہ شائع کریں